یوم پیدائش 15 نومبر 1947
طوفاں کوئی نظر میں نہ دریا ابال پر
وہ کون تھے جو بہہ گئے پربت کی ڈھال پر
کرنے چلی تھی عقل جنوں سے مباحثے
پتھر کے بت میں ڈھل گئی پہلے سوال پر
میرا خیال ہے کہ اسے بھی نہیں ثبات
جاں دے رہا ہے سارا جہاں جس جمال پر
لے چل کہیں بھی آرزو لیکن زبان دے
ہرگز نہ خون روئے گی اپنے مآل پر
ماجدؔ خدا کے واسطے کچھ دیر کے لیے
رو لینے دے اکیلا مجھے اپنے حال پر
حسین ماجد
No comments:
Post a Comment