Urdu Deccan

Saturday, November 20, 2021

رشید احمد

 یوم پیدائش 01 جنوری 1959


اپنے آنگن میں اندھیرا نہیں ہونے دیتے

میرے بچے مجھے تنہا نہیں ہونے دیتے


تیری آواز کی ہر تان لئے پھرتے ہیں

شہرِ خاموش کو رسوا نہیں ہونے دیتے


تشنگی میں بھی انا کو ہیں سلامت رکھتے  

اپنی گردش کو پیالا نہیں ہونے دیتے 


بسکہ اتنا ہی کہوں گا کہ مرے شہر کے لوگ

ایسے کافر ہیں سویرا نہیں ہونے دیتے


عالمِ وجد میں بھی آنکھ کھلی رکھتے ہیں

اپنے جوبن کا نظارہ نہیں ہونے دیتے


مر تو جاتے ہیں مگر گھر کی حفاظت کے لئے

اپنی دیوار کو رستہ نہیں ہونے دیتے


گھر کے حالات ہوں یا کوئی بھی غم ناکی ہو

شہر والوں کو شناسا نہیں ہونے دیتے


دل کے داغوں کو بھی رکھتے ہیں چھپا کے ہر دم

اپنے زخموں کا تماشا نہیں ہونے دیتے


رشید احمد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...