یوم پیدائش 17 نومبر 1963
دل سلگ اٹھے تو یوں شام و سحر تکلیف دے
جیسے مزدوروں کو جلتی دوپہر تکلیف دے
آج کی دنیا میں بخشا جائے کس کو اعتبار
جو بھی ہو جائے ذرا سا معتبر تکلیف دے
وہ کب آسانی سے ہوتا ہے کسی کو دستیاب
اس کی جانب جائے جو بھی رہ گزر تکلیف دے
زندگی میں جانے انجانے کوئی بھی فیصلہ
ہم سے ہو جائے غلط تو عمر بھر تکلیف دے
فون کی گھنٹی بجے یا ٹیلی ویژن آن ہو
آب کہیں سے آئے کوئی بھی خبر تکلیف دے
شاہد جمال
No comments:
Post a Comment