Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

سیدہ منور جہاں منور

 یوں سارے گُل رخوں کا تو چہرہ ہے منفرد

لیکن چمن میں وہ گُلِ رعنا ہے منفرد


لپٹی ہے میرے تن سے امر بیل پیار کی

یہ کائناتِ شوق کا پودا ہے منفرد


جو بھی اُٹھا یہاں سے وہ خورشید ہوگیا

اس سر زمینِ پاک کا ذرّہ ہے منفرد


دُنیا میں یوں تو اچھے کئی شہر ہیں مگر

ہر زاویے سے وادیِ بطحا ہے منفرد


ہر وقت کھوئے رہتے ہیں وہ جذبِ شوق سے

دیوانگانِ عشق کی دُنیا ہے منفرد


جبریل کہہ رہے ہیں یہی آسمان سے

اب کرّۂ زمین کا نقشہ ہے منفرد


نجم و قمر سے شب تو منّورؔ ادب کی ہے

لیکن وہ آسمان کا تارا ہے منفرد


سیدہ منوّر جہاں م


نوّر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...