دونوں ہی آج رنج و الم سے نکل گ
ئے
دونوں کے زخم بھرگئے دونوں سنبھل گئے
ہوتا تھا خوش میں جن کی ترقی پہ دوستو
وہ لوگ آج میری ترقی سے جل گئے
اک روز تھے عروج پہ جو چاند کی طرح
سورج کی طرح آج وہی لوگ ڈھل گئے
مانا کہ کل تلک وہ مرے دل میں تھے مگر
یہ سچ ہے آج وہ مرے دل سے نکل گئے
کل تک جو میرے ساتھ تھے غضنی وہ اب نہیں
بدلا جو وقت میرا تو سارے بدل گئے
غضنفر غضنی
No comments:
Post a Comment