عالمی یوم اردو
نظم : شراب اردو کی
مہک ہے چارو طرف بے حساب اردو کی
اسی لئے تو ہے شہرت جناب اردو کی
وہ اردو بول رہا ہے کس اعتماد کے ساتھ
ہے اس کے چہرے پہ آب تاب اردو کی
جو خود کو کہتے ہیں اردو زبان کا وارث
رکھے ہیں طاق پہ گھر میں کتاب اردو کی
وہ لکھ کے پڑھتے ہیں اپنا کلام ہندی میں
مگر ہے چہرے پہ انکے نقاب اردو کی
مشاعرے میں جو اردو کی بات کرتا ہے
اسی کے گھر میں نہیں ہے کتاب اردو کی
وہ گفتگو میں 'حسن' لڑکھڑا نہیں سکتا
ادب میں چھک کے جو پی لے شراب اردو
حسن فتحپوری
No comments:
Post a Comment