Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

حسن فتحپوری

 عالمی یوم اردو

 نظم : شراب اردو کی 


مہک ہے چارو طرف بے حساب اردو کی 

اسی لئے تو ہے شہرت جناب اردو کی 

 

وہ اردو بول رہا ہے کس اعتماد کے ساتھ 

ہے اس کے چہرے پہ آب تاب اردو کی 


جو خود کو کہتے ہیں اردو زبان کا وارث 

رکھے ہیں طاق پہ گھر میں کتاب اردو کی 

 

وہ لکھ کے پڑھتے ہیں اپنا کلام ہندی میں 

مگر ہے چہرے پہ انکے نقاب اردو کی 


مشاعرے میں جو اردو کی بات کرتا ہے 

اسی کے گھر میں نہیں ہے کتاب اردو کی 


وہ گفتگو میں 'حسن' لڑکھڑا نہیں سکتا 

ادب میں چھک کے جو پی لے شراب اردو 


 حسن فتحپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...