یوم پیدائش 25 نومبر 1909
یہ کریں اور وہ کریں ایسا کریں ویسا کریں
زندگی دو دن کی ہے دو دن میں ہم کیا کیا کریں
دوسروں سے کب تلک ہم پیاس کا شکوہ کریں
لاؤ تیشہ ایک دریا دوسرا پیدا کریں
حسن خود آئے طواف عشق کرنے کے لیے
عشق والے زندگی میں حسن تو پیدا کریں
چڑھ کے سولی پر خریدیں گے خریدار آپ کو
آپ اپنے حسن کا بازار تو اونچا کریں
جی میں آتا ہے کہ دیں پردے سے پردے کا جواب
ہم سے وہ پردہ کریں دنیا سے ہم پردا کریں
سن رہا ہوں کچھ لٹیرے آ گئے ہیں شہر میں
آپ جلدی بند اپنے گھر کا دروازہ کریں
کیجئے گا رہزنی کب تک بہ نام رہبری
اب سے بہتر آپ کوئی دوسرا دھندا کریں
اس پرانی بے وفا دنیا کا رونا کب تلک
آئیے مل جل کے اک دنیا نئی پیدا کریں
دل ہمیں تڑپائے تو کیسے نہ ہم تڑپیں نذیرؔ
دوسرے کے بس میں رہ کر اپنی والی کیا کریں
نذیر بنارسی
No comments:
Post a Comment