Urdu Deccan

Tuesday, November 30, 2021

اظہر اقبال

 یوم پیدائش 28 نومبر 1978


گھٹن سی ہونے لگی اس کے پاس جاتے ہوئے 

میں خود سے روٹھ گیا ہوں اسے مناتے ہوئے 


یہ زخم زخم مناظر لہو لہو چہرہ 

کہاں چلے گئے وہ لوگ ہنستے گاتے ہوئے 


نہ جانے ختم ہوئی کب ہماری آزادی 

تعلقات کی پابندیاں نبھاتے ہوئے 


ہے اب بھی بستر جاں پر ترے بدن کی شکن 

میں خود ہی مٹنے لگا ہوں اسے مٹاتے ہوئے 


تمہارے آنے کی امید بر نہیں آتی 

میں راکھ ہونے لگا ہوں دئیے جلاتے ہوئے


اظہر اقبال


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...