Urdu Deccan

Sunday, November 14, 2021

ظہیر مشتاق

 یوم پیدائش 14 نومبر 1982


بچھڑتے وقت بھی ہارا نہیں گیا مجھ سے 

وہ جا رہا تھا پکارا نہیں گیا مجھ سے 


جو سچ کہوں تو زمانہ تری جدائی کا 

گزر گیا ہے گزارا نہیں گیا مجھ سے 


لچکتی شاخ بلاتی ہی رہ گئی لیکن

پرایا پھول اتارا نہیں گیا مجھ سے 


بدل چکا ہوں میں اتنا سوانگ بھرتے ہوئے

خود اپنا روپ ہی دھارا نہیں گیا مجھ سے 


جو ایک بارِ زیاں تھا ظہیر شانے پر

گرا دیا ہے اتارا نہیں گیا مجھ سے


ظہیر مشتاق


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...