Urdu Deccan

Sunday, November 14, 2021

اقبال بالے

 جو لکھ گئی تھی ہماری قسمت وہی ہوئی ہے

"کہ یہ اداسی ہمارا سایہ بنی ہوئی ہے"


حسین زلفوں کے پیچ و خم میں الجھ گئے تھے

گزرتے لمحوں کے ساتھ پھر آگہی ہوئی ہے


روش کو اپنایا قیس و فرہاد کی تبھی تو

ہماری الفت کی داستاں سنسنی ہوئی ہے


نہیں ہے مجھ میں کوئی کمال اور شعور و دانش

کرم ہے رب کا جو بات اب تک بنی ہوئی ہے


اسی لئے جی رہا ہوں میں اس جہاں میں ،بالے

یہاں کی ہر شے میں وجہِ نسیاں بھری ہوئی ہے


اقبال بالے


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...