Urdu Deccan

Sunday, November 14, 2021

سورج نرائن مہر

 یوم پیدائش 13 نومبر 1859


مستقل درد کا سیلاب کہاں اچھا ہے

وقفۂ سلسلۂ آہ و فغاں اچھا ہے


ہو نہ جائے مرے لہجے کا اثر زہریلا

ان دنوں منہ سے نکل جائے زباں اچھا ہے


مجھ سے مانگے گی مری آنکھ گلابی منظر

ہو مرے ہاتھ میں تصویر بتاں اچھا ہے


جن کے سینے میں تعصب نہیں پلتا کوئی

ایسے لوگوں کے لیے سارا جہاں اچھا ہے


کتنے چالاک ہیں یہ اونچی حویلی والے

ہم سے کہتے ہیں کہ مٹی کا مکاں اچھا ہے


زیر لب رینگتا رہتا ہے تبسم سورجؔ

اس قیامت سے تو آہوں کا دھواں رہتا ہے


سورج نرائن مہر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...