Urdu Deccan

Saturday, January 29, 2022

بیدل جونپوری

 یوم وفات 28 جنوری 2015


بہت زوروں پہ وی سی آر تھا کل شب جہاں میں تھا

ہر اک ناظر بڑا بیدار تھا کل شب جہاں میں تھا


سیہ زلف پریشاں کے عوض شانے پہ چوٹی تھی

ستارہ تھا مگر دم دار تھا کل شب جہاں میں تھا


اندھیرا ہی اندھیرا چھا گیا ہے لوڈ شیڈنگ سے

نہ جانے کس طرف کو یار تھا کل شب جہاں میں تھا


بڑے ارمان سے نکلا تھا شاپنگ کے لیے گھر سے

کلوزنگ پہ ہر اک بازار تھا کل شب جہاں میں تھا


زبردستی کا میں قائل نہ تھا واپس چلا آیا

کہ اس کے ہونٹ پر انکار تھا کل شب جہاں میں تھا


اڑن چھو تھا سگ معشوق بیدلؔ اپنی ڈیوٹی سے

نہ پہرہ تھا نہ پہرے دار تھا کل شب جہاں میں تھا


بیدل جونپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...