Urdu Deccan

Saturday, January 29, 2022

تبسم کاشمیری

 یوم پیدائش 29 جنوری 1940


نظم اس عہد کی بے حس ساعتوں کے نام


یہاں اب ایک تارہ 

زرد تارہ بھی نہیں باقی 

یہاں اب آسماں کے 

چیتھڑوں کی پھڑپھڑاہٹ بھی نہیں باقی 

یہاں پر سارے سورج 

تارے سورج 

تیرتے افلاک سے گر کر 

کسی پاتال میں گم ہیں 

یہاں اب سارے سیاروں کی گردش 

رک گئی ہے 

یہاں اب روشنی ہے 

اور نہ آوازوں کی لرزش ہے 

نہ جسموں میں ہی حرکت ہے 

یہاں پر اب فقط 

اک خامشی کی پھڑپھڑاہٹ ہے 


تبسم کاشمیری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...