یوم پیدائش 11 نومبر 1969
آئنہ ایسا کبھی دیکھا نہ تھا
میرے چہرے میں مرا چہرہ نہ تھا
نیند لپٹی رہ گئی اس خواب سے
در حقیقت خواب جو اپنا نہ تھا
اک پڑوسی دوسرے سے نابلد
بے مروت شہر تو اتنا نہ تھا
روشنی کا یہ بھی ہے اک تجربہ
میں جہاں بھٹکا تھا اندھیارا نہ تھا
ہاتھ جو کھولا تو بچہ رو پڑا
بند مٹھی میں کوئی سکہ نہ تھا
مشتاق صدف
No comments:
Post a Comment