Urdu Deccan

Friday, December 31, 2021

الوک شریواستو


 یوم پیدائش 30 دسمبر 1971


اگر سفر میں مرے ساتھ میرا یار چلے 

طواف کرتا ہوا موسم بہار چلے 


لگا کے وقت کو ٹھوکر جو خاکسار چلے 

یقیں کے قافلے ہم راہ بے شمار چلے 


نوازنا ہے تو پھر اس طرح نواز مجھے 

کہ میرے بعد مرا ذکر بار بار چلے 


یہ جسم کیا ہے کوئی پیرہن ادھار کا ہے 

یہیں سنبھال کے پہنا یہیں اتار چلے 


یہ جگنوؤں سے بھرا آسماں جہاں تک ہے 

وہاں تلک تری نظروں کا اقتدار چلے 


یہی تو ایک تمنا ہے اس مسافر کی

جو تم نہیں تو سفر میں تمہارا پیار چلے


آلوک شریواستو

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...