یوم پیدائش 05 دسمبر
نہ جنگِ اُحد، نہ خیبر، کوئی ، بدر، بھی نہیں
یہ دل میں کون سی ہے جنگ؟ کچھ خبر بھی نہیں
یہ قید و بند ، سلاسل، کی کس لیے زحمت ؟
ابھی تو پاس میرے توشَۂ مَفَر بھی نہیں
تری بقا کا ہوں شاعر، اے میرے پیارے وطن،
تو کیا ہوا جو مرے پاس اپنا گھربھی نہیں
تھکے ہوے سے مسافر، کو تھوڑا سونے دو
بخیر کوئٰی سفر، ساتھ ہم سفر بھی نہیں
ہمیشہ جیت کے مانی ہے ہار، اپنوں میں
گو ہار اپنا مقدرنہیں،ظفر بھی نہیں
میں اپنے غم کا خلاصہ نہ لکھ سکا اِس میں
وگرنہ قصَّۂ افلاس مختصر بھی نہیں
بھلا کہاں پہ اُگائیں ؟ غزل کے گُل ساگر
ہمارے شہرِ تغزل میں بحر و بَر بھی نہیں
ساگراعجاز
No comments:
Post a Comment