Urdu Deccan

Friday, December 17, 2021

نجمہ شاہین کھوسہ

 یوم پیدائش 05 دسمبر 1973


درد کابوجھ ترے شہر سے لائے ہوئے لوگ

اب کہاں جائیں یہ زخموں کوسجائے ہوئے لوگ


ہیں اس آسیب کے ہر روپ سے انجان ابھی

یہ جو ہیں عشق حقیقت کوبھلائے ہوئے لوگ


کون کہتا ہے کہ زندہ ہیں بظاہر زندہ

روح کا بوجھ بدن میں ہی اٹھائے ہوئے لوگ


بنتے جاتے ہیں یہ تصویر گئے وقتوں کی

ہجرکے روگ کوسینے سے لگائے ہوئے لوگ


وہ جو کٹیا تھی جہاں عشق بسیرا تھا کبھی

وحشتوں کے ہیں وہاں اب تو ستایے ہوئے لوگ


ہیں یہی جن سے سلامت ہے محبت کاوجود

پھول پتھرمیں وفاؤں کے کھلائے ہوئے لوگ


حال پوچھونہ کبھی بچھڑے دلوں کاشاہیں

اپنے لاشوں کوہیں شانوں پہ اٹھائے ہوئے لوگ


نجمہ شاہین کھوسہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...