Urdu Deccan

Thursday, December 30, 2021

صہبا لکھنوی

 یوم پیدائش 25 دسمبر 1919


تیرہ بختی نہ گئی سوختہ سامانوں کی

خاک روشن نہ ہوئی شمع سے پروانوں کی


چاہتے ہیں نہ رہے ہوش میں اپنے کوئی

کتنی معصوم ضدیں ہیں ترے دیوانوں کی


شیشۂ دل سے کوئی برق تڑپ کر نکلی

جب پڑی چوٹ چھلکتے ہوئے پیمانوں کی


نگہ مست سے ٹکراتے رہے شیشۂ دل

خوب چلتی رہی دیوانوں سے دیوانوں کی


مست صہبائے محبت ہے ازل سے صہباؔ

اس کو شیشہ کی ضرورت ہے نہ پیمانوں کی


صہبا لکھنوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...