Urdu Deccan

Friday, December 17, 2021

سعود عثمانی

 یوم پیدائش 06 دسمبر 1961


حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا

شروع اس نے کیا اختتام میں نے کیا


مجھے بھی ترک محبت پہ حیرتیں ہیں رہیں

جو کام میرا نہیں تھا وہ کام میں نے کیا


وہ چاہتا تھا کہ دیکھے مجھے بکھرتے ہوئے

سو اس کا جشن بصد اہتمام میں نے کیا


بہت دنوں مرے چہرے پہ کرچیاں سی رہیں

شکست ذات کو آئینہ فام میں نے کیا


بہت دنوں میں مرے گھر کی خاموشی ٹوٹی

خود اپنے آپ سے اک دن کلام میں نے کیا


خدائے ضبط نے موسم پہ قدرتیں بخشیں

غبار تند کو آہستہ گام میں نے کیا


اس ایک ہجر نے ملوا دیا وصال سے بھی

کہ تو گیا تو محبت کو عام میں نے کیا


مزاج غم نے بہر طور مشغلے ڈھونڈے

کہ دل دکھا تو کوئی کام وام میں نے کیا


چلی جو سیل رواں پر وہ کاغذی کشتی

تو اس سفر کو محبت کے نام میں نے کیا


وہ آفتاب جو دل میں دہک رہا تھا سعودؔ

اسے سپرد شفق آج شام میں نے کیا


سعود عثمانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...