Urdu Deccan

Thursday, December 30, 2021

احمد علی برقی اعظمی

 یوم پیدائش 25 دسمبر 1954


عشق میں سود و زیاں کی جو وکالت کی ہے

نام پر اُس نے محبت کے تجارت کی ہے


ہم کو معلوم تھا انجامِ محبت کیا ہے

"اک سزا کاٹتے رہنے کی ریاضت کی ہے"


جب کیا عرضِ تمنا تو وہ مجھ سے بولا

لب کشائی کی یہ کیوں تونے حماقت کی ہے


تختۂ مشقِ ستم مجھ کو بنانے کے لئے

حاکِم وقت نے درپردہ ہدایت کی ہے


مُنتشر کردیا شیرازۂ ہستی اس نے

غمزہ و ناز سے برپا وہ قیامت کی ہے


عمر بھر جس کو سمجھتا تھا میں قائد اپنا

شر پسندوں کی پسِ پردہ قیادت کی ہے


منفرد سب سے ہے اقبال کا اندازِ بیاں

کیوں کہ فرسودہ روایت سے بغاوت کی ہے


عہد شکنی کا ہے الزام اب اس پر برقی

حق پسندی کی سدا جس نے حمایت کی ہے


 احمد علی برقی اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...