یوم پیدائش 09 دسمبر
زندگی سے ہوا گلہ بے سود
میں نےجو بھی کہا سنا بےسود
جب کبھی خود کو ڈھونڈنا چاہا
مجھ کو میرا پتہ لگا بےسود
آگہی کا عذاب کیا جھیلا
خوابِ ہستی بہت لگا بےسود
جس طرف جاؤں بن ترے یارا
منظرِخوشنما ہوا بےسود
جب نہ ہمراز ہو نہ ہو ہمدم
چاند تارے ہوا گھٹا بے سود
نسخہء زندگی جو ہاتھ آیا
خاک میں مل گیا ہوا بےسود
بن تمھارے ہوں اسطرح رضیہ
جس طرح ساز بےصدا بےسود
رضیہ سبحان
No comments:
Post a Comment