Urdu Deccan

Sunday, January 2, 2022

رفیق عثمانی

 یوم پیدائش 01 جنوری 1957


جان کا دشمن ہی میری جان بن کے رہ گیا 

ایک کافر اب مرا ایمان بن کے رہ گیا 


دیکھ کر اس کو زمانہ یاد کرتا ہے مجھے 

وہ زمانے میں مری, پہچان بن کے رہ گیا 


ہر کوئی پڑھتا ہے مجھ کو پر سمجھتا کون ہے 

میں تو گویا میر کا , دیوان بن کے رہ گیا 


اب کسی شیطان کی جگ میں ضرورت کیا رہی 

آج کا انسان خود , شیطان بن کے رہ گیا 


بلبلاتی پھر رہی ہیں, حسرتیں آزار سے 

دل یہ میرا حشر کا , میدان بن کے رہ گیا 


وہ تو کب کا جا چکا لیکن خیال اس کا رفیق 

خانۂ دل میں حسیں, مہمان بن کے رہ گیا 


رفیق عثمانی 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...