Urdu Deccan

Wednesday, January 12, 2022

ندیم ماہر

 یوم پیدائش 10 جنوری 1970


گرتے گرتے سنبھل رہا ہوں میں

دسترس سے نکل رہا ہوں میں


دھوپ کا بھی عجب تماشہ ہے

اپنے سائے پہ چل رہا ہوں میں


گفتگو ہے میری گلابوں سی

شخصیت میں کنول رہا ہوں میں


دھوپ جب سے ملی ہے چہرے پر

رفتہ رفتہ پگھل رہا ہوں میں


گرد میرے ہے وحشتوں کا ہجوم

ایک جنگل میں پل رہا ہوں میں


ایک ہچکی کا کھیل ہے ماہرؔ

اس قدر کیوں مچل رہا ہوں میں


ندیم ماہر


یوم پیدائش 10 جنوری 1970


گرتے گرتے سنبھل رہا ہوں میں

دسترس سے نکل رہا ہوں میں


دھوپ کا بھی عجب تماشہ ہے

اپنے سائے پہ چل رہا ہوں میں


گفتگو ہے میری گلابوں سی

شخصیت میں کنول رہا ہوں میں


دھوپ جب سے ملی ہے چہرے پر

رفتہ رفتہ پگھل رہا ہوں میں


گرد میرے ہے وحشتوں کا ہجوم

ایک جنگل میں پل رہا ہوں میں


ایک ہچکی کا کھیل ہے ماہرؔ

اس قدر کیوں مچل رہا ہوں میں


ندیم ماہر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...