Urdu Deccan

Wednesday, January 12, 2022

معراج احمد معراج

 یوم پیدائش 10 جنوری 1966

 منتخب اشعار

        

سبھی کے واسطے ہے ان کی چھاؤں کی دولت 

کبھی کسی سے عداوت درخت رکھتے نہیں


سبق خلوص کا دیتا ہے وہ شجر معراجؔ

جو تیز دھوپ میں سایہ فگن ہے برسوں سے


یہی اصول ہے دنیا کا یہ خیال رکھو

ہزار پیڑ لگاؤگے پھل نہ پاؤگے


کسی درخت کے سائے میں مت کرو آرام

کہ زندگی کا سفر دیر تک نہیں رہتا


دھوپ مجھ تک نہ پہنچنے دی کبھی ا ے معراجؔ

کچھ درختوں نے مجھے پھولنے پھلنے نہ دیا


گرے ہیں جہاں میری آنکھوں سے تارے

وہیں سے اُگے گا شجر روشنی کا


نہ گل نہ برگ نہ اثمار پیدا کرتا ہے

عجب شجر ہے فقط خار پیدا کرتا ہے


جس شجر میں ثمر نہیں ہوتا

وہ شجر کیا شجر نہیں ہوتا


حسن کی سرپھری پروائی سے ڈر لگتا ہے

اک جواں پیڑ ہوں تنہائی سے ڈر لگتا ہے


آخر کس موسم نے ڈسا ہے میرے باغ کے پیڑوں کو

ڈالی ڈالی سوکھ رہی ہے پتہ پتہ زردی ہے



اگر درخت کی دشمن جڑیں ہی ہو جائیں

تو وہ بہار میں بھی پھول پھل نہیں سکتا


 معراج احمد معراج

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...