Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

انور ضیاء مشتاق

 یوم پیدائش 11 فروری


کیا اسے کرنا تھا جانے اور یہ کیا کر گئی

زندگی ہی زندگی کو کتنا تنہا کر گئی


دھوپ اوڑھے چل رہا تھا اور سفر دشوار تھا

دفعتاً اک یاد مجھ پہ اپنا سایہ کر گئی


کیا مسیحائی تھی تیری اے مسیحا دیکھ لے

زخم جو گہرا تھا اس کو اور گہرا کر گئی


کیا کسی سے ہو شکایت کیا کسی سے ہو گلہ

وہ مری قسمت تھی جو مجھ کو اکیلا کر گئی


انور ضیاء مشتاق


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...