Urdu Deccan

Monday, February 28, 2022

رئیس الدین فریدی

 یوم پیدائش 28 فروری 1914


جوش پر آیا نہیں ہے رقص مستانہ ابھی

رہنے دو گردش میں تھوڑی دیر پیمانہ ابھی


جام خالی ہو کسی کا کوئی خم کے خم چڑھائے

یار سمجھے ہی نہیں آداب مے خانہ ابھی


اک ذرا پیر مغاں دے دے ہمیں بھی اختیار

لا کے جوبن پر دکھا سکتے ہیں مے خانہ ابھی


عشق کی فطرت نہ بدلی ہے نہ بدلے گی کبھی

شمع روشن کیجئے آتا ہے پروانہ ابھی


دے دیا دل ہم نے پورا ہو گیا یوں ایک باب

مان جائیں آپ تو پورا ہے افسانہ ابھی


سن رہے ہیں آ رہی ہے ہر طرف تازہ بہار

اپنا گھر کیوں لگ رہا ہے مجھ کو ویرانہ ابھی


اے فریدیؔ وہ ستاتے ہیں ستا لینے بھی دو

کمسنی ہے اور ہیں انداز طفلانہ ابھی


رئیس الدین فریدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...