یوم پیدائش 10 فروری
خاک ہو کر تری چوکھٹ سے بُہارا ہوا مَیں
پھر چلا آیا محبت سے پکارا ہوا مَیں
جیت کے جشن میں بجتی ہے کہیں شہنائی
اور بھٹکتا ہوں کہیں راہ میں ہارا ہوا مَیں
گو اکیلا تھا مگر اک ترے آجانے سے
بس اکیلا نہ رہا دیکھ تو گیارہ ہوا مَیں
جن کی حسرت میں مرا جاتا ہوں لمحہ لمحہ
آ کہے کوئی اُنھیں جان سے پیارا ہوا مَیں
بادشاہی تھی توجہ تری مجھ بے کس کو
اب پھروں تختِ محبت سے اُتارا ہوا مََیں
اُن کے سینے میں نہیں دل سی کوئی شے اعزاز
اور جذبات کا ، صدمات کا مارا ہوا مَیں
خالد اعزاز
No comments:
Post a Comment