Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

تسلیم نیازی

 یوم پیدائش 17 فروری 1966


بھیڑ میں خود کو گنوانے سے ذرا سا پہلے 

مجھ کو ملتا وہ زمانے سے ذرا سا پہلے 


ہجر کی ہم کو کچھ ایسی بری عادت ہے کہ ہم 

زہر کھا لیں ترے آنے سے ذرا سا پہلے 


گرچہ پکڑے نہ گئے دوستو لیکن ہم بھی 

چور تھے شور مچانے سے ذرا سا پہلے 


کچھ نہیں سوچا پرندوں سے شجر چھین لئے 

دشت میں شہر بسانے سے ذرا سا پہلے 


دھول تھے تم مرے قدموں سے لپٹنے پہ مصر؟

خاک تھے چاک پہ جانے سے ذرا سا پہلے 


جائے عبرت ہے کہ پھوٹیں نہ تمہاری آنکھیں 

مجھے یوں آنکھ دکھانے سے ذرا سا پہلے


تسلیم نیازی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...