Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

کاوش بدری

 یوم پیدائش 03 فروری 1928


دوست جتنے بھی تھے مزار میں ہیں

غالباً میرے انتظار میں ہیں


وہ نہ ہوتے مرا وجود نہ تھا

میں نہ ہوتا وہ کس شمار میں ہیں


شاخ ادراک میں جو کانٹے ہیں

پھول بننے کے انتظار میں ہیں


کیا سبب ہے کہ ایک موسم میں

کچھ خزاں میں ہیں کچھ بہار میں ہیں


ایک شاعر بنا خدائے سخن

جو رسول سخن تھے غار میں ہیں


خار سمجھو نہ تم انہیں ہرگز

سانپ کے دانت گل کے ہار میں ہیں


شمر و فرعون کب ہوئے مرحوم

ان کے اوصاف رشتے دار میں ہیں


سب کے سب کاوش فرشتہ خصال

عیب جتنے ہیں خاکسار میں ہیں


کاوش بدری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...