Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

ہاجرہ نور زریاب

 یوم پیدائش 21 فروری


اشک کو آنکھ کی دہلیز پہ لایا نہ کرو

دل کے حالات زمانے کو بتایا نہ کرو


اپنی آنکھوں میں حسیں خواب سجایا نہ کرو

پیار کا تاج محل دل کو بنایا نہ کرو


خوشبوئے عشق بھی ہے عطر کی خوشبو جیسی

سخت دشوار ہے اے یار چھپایا نہ کرو


خود ہی سانپوں کو بلا لیتے ہو اپنے گھر میں

پیڑ چندن کے تم آنگن میں لگایا نہ کرو


رب تو ہے شافیٔ مطلق ہے شفا بخش وہی

سر در غیر پہ تم اپنا جھکایا نہ کرو


خواب کے جتنے گھروندے ہیں بکھر جائیں گے

اپنی پلکوں پہ کئی خواب سجایا نہ کرو


سنگ دل جو بھی ہیں ان کو نہ بساؤ دل میں

شیش محلوں میں کبھی سنگ لگایا نہ کرو


بوندا باندی بھی مقدر میں نہیں ہے زریابؔ

اپنے آنگن میں نئے پیڑ لگایا نہ کرو


ہاجرہ نور زریاب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...