Urdu Deccan

Tuesday, February 8, 2022

ارشد فرات

 یوم پیدائش 04 فروری


کوئی میرے قریں نہیں ہوتا

عشق مجھ سے کہیں نہیں ہوتا


کچھ میں خلوت مقیم ہوتی ہے

ہر مکاں کا مکیں نہیں ہوتا


میں گماں سے نکل نہیں پایا

آپ آئے یقیں نہیں ہوتا 


فصل غم بھی کمال ہوتی ہے

وقت بنجر زمیں نہیں ہوتا


دشت کی پیاس خوں بجھاتا ہے

مجھ سا صحرا نشیں نہیں ہوتا


ہم ہی ایجاد کرتے ہیں دکھ درد

کوئی بھی دل حزیں نہیں ہوتا


ہم ہی آفاق تک پہنچتے ہیں

آسماں یہ زمیں نہیں ہوتا 


حسن ظن رکھنا ہوتا ہے ارشد

کوئی منظر حسیں نہیں ہوتا


ارشد فرات


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...