Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

ریاض خیرآبادی

 یوم پیدائش 17 فروری 1833


میرے پہلو میں ہمیشہ رہی صورت اچھی

میں بھی اچھا مری قسمت بھی نہایت اچھی


آپ کی شکل بھلی آپ کی صورت اچھی

آپ کے طور برے آپ سے نفرت اچھی


حشر کے دن ہمیں سوجھی یہ شرارت اچھی

لے چلے خلد میں ہم دیکھ کے صورت اچھی


تجھ سے کہتا تھا کوئی یا تری تصویر سے آج

آنکھیں اچھی تری آنکھوں کی مروت اچھی


ہم نے سو بار شب وصل ملا کر دیکھا

اے فلک چاند سے وہ چاند سے صورت اچھی


نہ بنے کام تو کس کام کی نازک شکلیں

نازک اچھے نہ حسینوں کی نزاکت اچھی


اس سے کوئی نہیں اچھا جو تجھے پیار کرے

میں بھی اچھا ترے صدقے مری قسمت اچھی


تیری مدفن سے جو اٹھے وہ بری اے واعظ

ان کے ٹھوکر سے جو اٹھے وہ قیامت اچھی


جور تیرے بہت اچھے ستم گردوں سے

اور ان سے تری آنکھوں کی ندامت اچھی


منہ میں جب بات رکی چوم لیا پیار سے منہ

دم تقریر کسی شوخ کی لکنت اچھی


دیکھتے ہی کسی کافر کو بگڑ جاتی ہے

میں جو چاہوں بھی تو رہتی نہیں نیت اچھی


حسن صورت کی طرح حسن سخن ہے کم یاب

ایک ہوتی ہے ہزاروں میں طبیعت اچھی


تجھ سے جلتا ہے جو وہ اور جلاتے ہیں اسے

مرے حق میں مرے دشمن کی عداوت اچھی


آتے جاتے نظر آتی ہے جھلک چلمن سے

پردے پردے میں نکل آئی یہ صورت اچھی


خوگر غم کے لیے کچھ بھی نہیں عیش کا خواب

ایسی راحت سے ہمیشہ کی مصیبت اچھی


دے کے وہ بوسۂ لب شوق سے لیں دل میرا

عذر کیا ہے جو ملے مال کی قیمت اچھی


سن کے اشعار مرے سب یہی کہتے ہیں ریاضؔ

اس کی قسمت ہے بری اور طبیعت اچھی


ریاضؔ خیرآبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...