Urdu Deccan

Friday, March 18, 2022

شیخ ایاز

یوم پیدائش 02 مارچ 1923


رات کروٹ بدل رہی ہے دیکھ

تیری زلفوں میں ڈھل رہی ہے دیکھ


اور اک ساغرِ خمار آگیں

زندگانی سنبھل رہی ہے دیکھ


یہ صُراحیء بادۂ ہی اکثر

تیرا نعم البدل رہی ہے دیکھ


حسنِ گل میں کمی نہیں لیکن

زندگی خوں اُگل رہی ہے دیکھ


رنگ لائے گی کیا یہ روحِ عصر 

کشت و خوں میں جو پل رہی ہے دیکھ


جامۂ کوہ کن میں روحِ جبر

اک نئی چال چل رہی ہے دیکھ 


ظلمتِ زیست سے الجھتا رہ

شمعِ تقدیر جل رہی ہے دیکھ


اک سحر کی تلاش پیہم میں

زندگی آنکھ مل رہی ہے دیکھ


پرچمِ عزم کو بلند کر اور

وہ مشیت سی ٹل رہی ہے دیکھ


شیخ ایاز


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...