Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

عابد ادیب

 یوم پیدائش 22 مارچ 1937


سفر میں ایسے کئی مرحلے بھی آتے ہیں

ہر ایک موڑ پہ کچھ لوگ چھوٹ جاتے ہیں


یہ جان کر بھی کہ پتھر ہر ایک ہاتھ میں ہے

جیالے لوگ ہیں شیشوں کے گھر بناتے ہیں


جو رہنے والے ہیں لوگ ان کو گھر نہیں دیتے

جو رہنے والا نہیں اس کے گھر بناتے ہیں


جنہیں یہ فکر نہیں سر رہے رہے نہ رہے

وہ سچ ہی کہتے ہیں جب بولنے پہ آتے ہیں


کبھی جو بات کہی تھی ترے تعلق سے

اب اس کے بھی کئی مطلب نکالے جاتے ہیں


عابد ادیب



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...