Urdu Deccan

Tuesday, March 1, 2022

دانیال احمد


 یوم پیدائش 01 مارچ


گل و گلزار کرتی جا رہی ہے

محبت رخ بدلتی جا رہی ہے


یہ کس کے آنے کا ہے پیش خیمہ

مری دنیا بدلتی جا رہی ہے


کوئی آ کر سبنھالے زندگی کو

مسلسل آہ بھرتی جا رہی ہے


فلک میرا تماشا دیکھتا ہے

زمیں مجھ کو نگلتی جارہی ہے


یقیں مانو ہمیں کھو کر محبت

مسلسل ہاتھ ملتی جا رہی ہے


سخاوت ہو رہی ہے آسماں سے

زمیں کشکول بھرتی جا رہی ہے


مری عمرِ رواں کی ہر گھڑی کو

تری فرقت نگلتی جا رہی ہے


اٹھا رخ سے نقاب اپنا خدایا

نگاہِ دل مچلتی جا رہی ہے


تجھے پہلو میں لانے کی تمنا

مسلسل دل میں پلتی جا رہی ہے


جو میری جان لینے پر تلی تھی 

بلا وہ سر سے ٹلتی جا رہی ہے


ہماری زندگی کی برف احمد

تسلسل سے پگھلتی جارہی ہے


دانیال احمد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...