یوم پیدائش 15 مارچ
مسافتوں کی حدوں کو چھو کر میں قرب تیرا حصار کرلوں
یہ چند لمحے جو بچ گئے ہیں انہیں میں پھر سے شمار کرلوں
تلاش کرتی رہی ہوں تم کو مجھے تمہاری ہی جستجو تھی
ملے ہیں اب نقش پا تمہارے میں ان پہ خود کو نثار کرلوں
میں صحرا صحرا بھٹک رہی ہوں کہ منزلوں کی خبر نہیں ہے
نشان منزل یہی ہے شاید سفر پہ ہی انحصار کرلوں
نظر سے بس ہوگیا ہے اوجھل وہ میرے خوابوں میں رہنے والا
جہاں بھی ہو گا مرا رہے گا میں خود کو کیوں سوگوار کرلوں
میں کاٹ لوں گی یہ کالی راتیں گزارلوں گی یہ وقت شفقت
جو تم کہو تو تمہاری یادوں میں آج پھر سے سنگھار کرلوں
شفقت حیات شفق
No comments:
Post a Comment