Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

سعید الظفر صدیقی

 یوم پیدائش 21 مارچ 1944


زیرِ زمیں کھلے کہ تہِ آسماں کھلے

میرے خدا کہیں تومری داستاں کھلے


کھلتا نہیں ہے بیٹھے بٹھائے کوئی یہاں

ہم نے زمین اوڑھ لی تب آسماں کھلے


مدت ہوئی ہے دونوں کو بچھڑے ہوئے مگر

اب تک نہ ہم یہاں نہ وہ ابتک وہاں کھلے


وہ شہرِ دوستاں ہو کہ شہرِ ستم شعار

آوارگانِ عشق کسی پر کہاں کھلے


اب تک تو شہر مہر بلب ہے مرا سعید

شاید ستم کچھ اور بڑھے تو زباں کھلے


سعید الظفر صدیقی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...