Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

مختار شمیم

 یوم پیدائش 23 مارچ 1944


خود اپنے آپ کو دھوکا دیا ہے

ہمارے ساتھ یہ اکثر ہوا ہے


یہ مجھ سے زندگی جو مانگتا ہے

نہ جانے کون یہ مجھ میں چھپا ہے


یہی میری شکستوں کا صلا ہے

کوئی میرے بدن میں ٹوٹتا ہے


کتاب گل کا رنگیں ہر ورق ہے

تمہارا نام کس نے لکھ دیا ہے


صلیب وقت پہ تنہا کھڑا ہوں

یہ سارا شہر مجھ پر ہنس رہا ہے


کبھی نیند آ گئی دیوانگی کو

کبھی صحرا بھی تھک کر سو گیا ہے


شمیمؔ اک برگ آوارہ تھا جامیؔ

خلاؤں میں کہیں اب کھو گیا ہے


مختار شمیم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...