Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

رئیس انصاری

 یوم پیدائش 20 مارچ 1951


کوئی درخت کوئی سائباں رہے نہ رہے 

بزرگ زندہ رہیں آسماں رہے نہ رہے 


کوئی تو دے گا صدا حرف حق کی دنیا میں 

ہمارے منہ میں ہماری زباں رہے نہ رہے 


ہمیں تو پڑھنا ہے میدان جنگ میں بھی نماز 

مؤذنوں کے لبوں پر اذاں رہے نہ رہے 


ہمیں تو لڑنا ہے دنیا میں ظالموں کے خلاف 

قلم رہے کوئی تیر و کماں رہے نہ رہے 


یہ اقتدار کے بھوکے یہ رشوتوں کے وزیر 

بلا سے ان کا یہ ہندوستاں رہے نہ رہے 


خدا کرے گا سمندر میں رہنمائی بھی 

یہ ناؤ باقی رہے بادباں رہے نہ رہے


رئیس انصاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...