Urdu Deccan

Friday, March 25, 2022

رجب علی بیگ سرور

یوم وفات 25 مارچ 1869

اس طرح آہ کل ہم اس انجمن سے نکلے 
فصل بہار میں جوں بلبل چمن سے نکلے 

آتی لپٹ ہے جیسی اس زلف عنبریں سے 
کیا تاب ہے جو وہ بو مشک ختن سے نکلے 

تم کو نہ ایک پر بھی رحم آہ شب کو آیا 
کیا کیا ہی آہ و نالے اپنے دہن سے نکلے 

اب ہے دعا یہ اپنی ہر شام ہر سحر کو 
یا وہ بدن سے لپٹے یا جان تن سے نکلے 

تو جانیو مقرر اس کو سرورؔ عاشق 
کچھ درد کی سی حالت جس کے سخن سے نکلے 

رجب علی بیگ سرور



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...