یوم پیدائش 10 اپریل 1993
پرس میں جو تری تصویر لیے پھرتے ہیں
درد و غم سے بھری تقدیر لیے پھرتے ہیں
اپنے ہم پاوں کی زنجیر لیے پھرتے ہیں
اپنے دکھ درد کی جاگیر لیے پھرتے ہیں
کھا گیا ہے ہمیں دیمک کی طرح ہجرِ یار
ہم جوانی میں بھی اک پیر لیے پھرتے ہی
ہے سبب سب کا فقط ایک فقط ایک وسیم
پرس میں اس کی جو تصویر لیے پھرتے ہیں
سردار وسیم اکرم سیمی
No comments:
Post a Comment