یوم پیدائش 16 اپریل 1996
دکھوں سے بڑھ کہ مجھے آنسوؤں کا رونا ہے
کہ آمدن سے زیادہ تو میرا خرچہ ہے
میں بے ارادہ کہیں اٹھ کے دوڑ پڑتا ہوں
مرا وجود بھی شاید کسی کا سایہ ہے
ہمارے بیچ ہے پوجا سے تھوڑا کم شاید
ہمارے بیچ محبت سے کچھ زیادہ ہے
ہماری آنکھ میں ٹوٹا ہے بارہا اک خواب
ہماری آنکھ میں آنسو نہیں ہیں ملبہ ہے
یہ جسم خاک سے تعمیر کی گئی اک قبر
جو آئینے میں نظر آ رہا ہے کتبہ ہے
وقاص احمد
No comments:
Post a Comment