Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

غنی غیور

 یوم پیدائش 12 اپریل 1962


باغی حدود سے بہت آگے نکل گئے 

سورج چھوا نہ تھا کہ مرے ہاتھ جل گئے 


یہ حیرتوں کے بیچ میں حیرت زدہ نقوش 

کیسے تماشبین تھے پتھر میں ڈھل گئے 


جذبات میں کچھ اس طرح اس کا بدن تھا سرخ 

زنجیر آہنی کے کڑے ہی پگھل گئے 


بگلوں سے ان کے روپ بھگت بن کے آئے کچھ 

مکھی کو یار چھوڑ کے ہاتھی نگل گئے 


ٹیلے سے قہقہوں کی پھواروں میں تھے غنیؔ 

تیر ایک آنکھ والے اچانک اچھل گئے


غنی غیور۔ 




No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...