یوم پیدائش 12 اپریل 1962
باغی حدود سے بہت آگے نکل گئے
سورج چھوا نہ تھا کہ مرے ہاتھ جل گئے
یہ حیرتوں کے بیچ میں حیرت زدہ نقوش
کیسے تماشبین تھے پتھر میں ڈھل گئے
جذبات میں کچھ اس طرح اس کا بدن تھا سرخ
زنجیر آہنی کے کڑے ہی پگھل گئے
بگلوں سے ان کے روپ بھگت بن کے آئے کچھ
مکھی کو یار چھوڑ کے ہاتھی نگل گئے
ٹیلے سے قہقہوں کی پھواروں میں تھے غنیؔ
تیر ایک آنکھ والے اچانک اچھل گئے
غنی غیور۔
No comments:
Post a Comment