Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

وحید الہ آبادی

 یوم وفات 09 اپریل 1892


نخوت حسن پسند آئی ہے دیوانے کو 

سرکشی شمع کی منظور ہے پروانے کو 


دیکھیے کون سی جا یار کا ملتا ہے پتہ 

کوئی کعبے کو چلا ہے کوئی بت خانے کو 


تیری فرقت میں تصور ہے یہ بے دردی کا 

خواب ہم جانتے ہیں نیند کے آ جانے کو 


کام آ جاتی ہے ہم بزمی بھی روشن دل کی 

شمع ہم رنگ بنا لیتی ہے پروانے کو 


گل پہ بلبل تھا کہیں شمع پہ پروانہ تھا 

ہم نے ہر رنگ میں دیکھا ترے دیوانے کو 


وا شد دل نہ ہوئی غنچۂ خاطر نہ کھلا 

کون سے باغ میں آئے تھے ہوا کھانے کو 


میں نے جب وادئ غربت میں قدم رکھا تھا 

دور تک یاد وطن آئی تھی سمجھانے کو 


وحید الہ آبادی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...