Urdu Deccan

Friday, May 13, 2022

امان ذخیروی

 یوم پیدائش 02 مئی 1975


گھر آنگن کا منظر بدلا بدلا ہے

ہر گلشن کا منظر بدلا بدلا ہے


مسخ ہوئی ہے مشترکہ تہذیب یہاں

گنگ و جمن کا منظر بدلا بدلا ہے


آج یہاں کچھ شرم و حیا کی دیوی کے

پیراہن کا منظر بدلا بدلا ہے


کورونا نے ایسے دن دکھلائے ہیں

بزم سخن کا منظر بدلا بدلا ہے


گلے ملیں کیا ، ہاتھ ملانا ہے مشکل

عید ملن کا منظر بدلا بدلا ہے



سچ کو سچ کہنے سے وہ بھی ہے قاصر

ہر درپن کا منظر بدلا بدلا ہے


امان  ذخیروی

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...