ایک سے ایک زمانے کے حسیں روتے ہوئے
آپﷺ کے در پہ ملے تخت نشیں روتے ہوئے
آپﷺ کے ہجر میں طیبہ کے گلی کوچوں میں
دیکھے ہیں دشت محبت کے مکیں روتے ہوئے
میری اوقات کہاں نعت نبیﷺ کی لکھوں
بس جھکا لی ہے ندامت سے جبیں روتے ہوئے
میرے آقاﷺ مجھے اک روز بلائیں گے پاس
بڑھتا جاتا ہے مرا اور یقیں روتے ہوئے
آگیاصبر ورضا کا یہ سلیقہ مجھ کو
ہوگیا نرم مرا قلب حزیں روتے ہوئے
کبھی میرے بھی مقدر کا ستارہ چمکے
میں بھی دیکھوں یہ مدینے کی زمیں روتے ہوئے
دیکھتے ہی وہ مدینے کا نظارہ عاطر
جسم سے روح نکل جائے وہیں روتے ہوئے
No comments:
Post a Comment