Urdu Deccan

Wednesday, May 25, 2022

شارق ریاض

یوم پیدائش 19 مئی 1989

سب کی نظروں میں مجھے تو معتبر اس نے کیا
ذکر میرا ہر غزل میں جان کر اس نے کیا

مدتوں وہ مجھکو اپنا ہم سفر کہتا رہا
چلتے چلتے راہ میں پھر در بدر اس نے کیا

وہ تو سازش رچ رہا تھا اور میں تھا بے خبر
پھر بھی میرے ساتھ میں پورا سفر اس نے کیا

رہ گزار عشق میں جب جب ہوئی رسوائیاں
مجھ سے الفت کا فسانہ مختصر اس نے کیا

آنکھ سے آنسُو ٹپک کر گر پڑے رخسار پر
 شام کو پھر یاد جاناں میں سحر اس نے کیا

پھول خوشبو چاند تارے استعارے ہیں مگر
ان سبھی لفظوں کو میرے نام پر اس نے کیا

دل کی جب سونی حویلی میں صدا گونجی کہیں
ذکر تنہائی میں ان کا رات بھر اس نے کیا

ایک دن شارق تری منزل قریب آ جائے گی
تجھکو بھی کرنا پڑے گا جو سفر اس نے کیا

شارق ریاض



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...