Urdu Deccan

Wednesday, May 11, 2022

رخسانہ جبیں

 یوم پیدائش 01 مئی 1955


یہ ہماری زمیں وہ تمہاری زمیں 

سرحدیں کھا گئی ہیں یہ ساری زمیں 


تیری خاطر ہی کٹوائے سر بے شمار 

قیمت ایسی چکا دی ہے بھاری زمیں 


آنکھ اٹھی بھی نہ تھی تیری جانب ابھی 

ضرب سینوں پہ لگوا دی کاری زمیں 


غیر کوئی قدم رکھ نہ پائے یہاں 

ندیاں خون کی کر دیں جاری زمیں 


آسماں کا گماں سب کو ہونے لگا 

چاند تاروں سے ہم نے سنواری زمیں 


روز اگتا ہے سورج اسی کوکھ سے 

اور ہر شام روئی کنواری زمیں


رخسانہ جبیں



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...