Urdu Deccan

Thursday, May 26, 2022

روبینہ شبنم

یوم پیدائش 18 مئی 1971

دیار عشق میں روشن دماغ تھے ہم بھی 
وہ خوش نظر تھا بہت سبز باغ تھے ہم بھی 

ہر ایک رشتہ تھا منکر ہماری ہستی سے 
نگار زیست کے دامن کا داغ تھے ہم بھی 

خزاں کا دور بھی ہوتا تو فصل گل ہوتی 
کسی کے فیض نظر سے وہ باغ تھے ہم بھی 

یہ اور بات ہمیں آج تم نہ پہچانو 
تمہاری بزم کا روشن چراغ تھے ہم بھی 

مزاج ہی نہیں ملتا تو دوستی کیسی 
وہ تند خو تھا بہت بد دماغ تھے ہم بھی 

کہیں پہ چاند کہیں آئنہ کہیں گل تھے 
یہ تم سے کس نے کہا ہے ایاغ تھے ہم بھی 

وہ ہم کو ڈھونڈ بھی لیتا تو کیا برا ہوتا 
کہ اس کی ذات کے شبنمؔ سراغ تھے ہم بھی

روبینہ شبنم



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...