Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

محبوب راہی

یوم پیدائش 20 جون 1939

اچھے نہیں ہیں وقت کے تیور مرے عزیز
رہنا ہے اپنی کھال کے اندر مرے عزیز

تیری منافقت پہ مجھے کوئی شک نہیں
میرے رفیق میرے برادر مرے عزیز

آ تیری تشنگی کا مداوا ہے میرے پاس
میرا لہو حلال ہے تجھ پر مرے عزیز

احساس جس کا نام ہے وہ چیز مستقل
چبھتی ہے میرے ذہن کے اندر مرے عزیز

اور اس میں تیر کر مجھے ہونا ہے سرخ رو
درپیش ہے لہو کا سمندر مرے عزیز

نادان واہموں کے تعاقب سے باز آ
کوئی نہیں کسی کا یقیں کر مرے عزیز

ممکن جو ہو تو اس سے رہائی دلا مجھے
مجھ پر ہے بار دوش مرا سر مرے عزیز

اظہار حق سے باز کب آتے ہیں ایسے لوگ
راہیؔ ہو یا ہوں شادؔ و مظفرؔ مرے عزیز

محبوب راہی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...